بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ احرام میں احتلام ہو جائے تو کیا دم آئے گا؟


سوال

اگر حالتِ  احرام میں احتلام ہو جائے تو  کیا دم ہوگا؟

جواب

حالتِ  احرام میں احتلام ہوجانے سے محرم پر  دم نہیں آئے گا، البتہ غسل میں احتیاط کرے تاکہ بال نہ  گریں، تاہم احتیاط کے باوجود اگر  اس دوران بال گر  جائیں تو  تین   بالوں تک ایک   مٹھی  گندم یا اس کی قیمت صدقہ کردیں، اور اگر تین بال سے زائد گرجائے تو ایک  صدقہ فطر کی مقدار (تقریبًا پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت)  صدقہ کرنا کافی ہوگا۔

النہر الفائق  میں ہے:

"وعلم منه: أنه لا شيء عليه فيما لو احتلم فأمنى بالأولى."

(النهر الفائق: كتاب الحج، باب الجنايات (2/ 123)،ط.  دار الكتب العلمية، الطبعة: الأولى، 1422هـ - 2002م)

المحیط البرہانی میں  ہے:

" إذا سقط من شعر رأس المحرم أو لحيته عند وضوئه ثلاث شعرات، فعليه كف من طعام."

(المحيط البرهاني:كتاب المناسك، الفصل الخامس: فيما يحرم على المحرم بسبب إحرامه وما لا يحرم (2/ 452)،ط. دار الكتب العلمية، بيروت ، الطبعة: الأولى، 1424 هـ - 2004 م)

غنیة الناسک میں ہے:

"وينبغي أن يراد بقولهم: وفي أقل من الربع صدقة، أي: بعد أن يكون خصلة لما في الخانية ... وفي خصلة نصف صاع آه. فتبين أن نصف الصاع إنما هو في الزائد على الشعرات الثلاث."

(غنية الناسك: باب الجنايات، الفصل الرابع في الحلق وإزالة الشعر (ص: 256)،ط. إدارة القرآن )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144301200124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں