کیا حیض کی حالت میں ذکر کر سکتے ہیں؟ کیا قرآنی آیات کی تلاوت کر سکتے ہیں؟
حیض ونفاس کی حالت میں عورت کے لیے ذکر واذکار کرناجائزہے،مثلاً درود پاک،استغفار ، کلمہ طیبہ،یا کوئی اور وظیفہ پڑھنا یا قرآن مجید میں جو دعائیں آئی ہیں ان کو دعا کی نیت سے پڑھنا درست ہے۔
تاہم حیض ونفا س کے ایام میں قرآن پاک کی تلاوت اور بلاحائل اسے چھونا بھی جائز نہیں ہے۔
البحرالرائق میں ہے:
"( قوله : وقراءة القرآن ) أي يمنع الحيض قراءة القرآن وكذا الجنابة؛ لقوله صلى الله عليه وسلم: « لا تقرأ الحائض ولا الجنب شيئاً من القرآن ». رواه الترمذي وابن ماجه''. (2/274)
فتاوی شامی میں ہے:
" فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئاً من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به، كما قدمناه عن العيون لأبي الليث، وأن مفهومه أن ما ليس فيه معنى الدعاء كسورة أبي لهب لا يؤثر فيه قصد غير القرآنية".(1/293)فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144111201725
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن