حمل کے بعد سورۂ یوسف کی تلاوت کتنی آیات تک کرنی چاہیے؟
حالتِ حمل میں سورۂ یوسف کی تلاوت کرنا لازم نہیں ہے اور نہ ہی قرآن و حدیث میں اِس کی فضیلت وارد ہوئی ہے۔ ممکن ہے کسی بزرگ کے مجربات میں سے ہو، لہذا اگر کوئی خاتون حالتِ حمل میں سورۂ یوسف کی تلاوت کرنا چاہتی ہو تو جس بزرگ نے یہ عمل بتایا ہو اُن کی بتائی ہوئی ہدایت کے مطابق اس سورت کو پڑھ لے، اگر براہِ راست کسی بزرگ سے یہ بات نہ سنی ہو تو بہتر ہے کہ مکمل سورت ہی پڑھ لیا کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200593
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن