بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ حیض یا نفاس میں انتقال والی کو غسل دینے کا طریقہ


سوال

اگر کسى عورت کا حالتِ حیض یا نفاس میں انتقال هوجائے تو اس کو غسل کیسے دیا جائے؟

جواب

اگر عورت حیض یا نفاس کی حالت میں مر جائے تو اس کو بھی عام میت کی طرح غسل دیا جائے گا، حیض اور غیر حیض اور نفاس اور غیر نفاس والی عورت کے غسل میں کوئی فرق نہیں ہے، اور ایک ہی دفعہ غسل دینا کافی ہے۔ حیض ونفاس کی وجہ سے دو دفعہ غسل نہیں دیا جائے گا۔ (میت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا)  

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 195)

(ويوضأ) من يؤمر بالصلاة (بلا مضمضة واستنشاق) للحرج، وقيل يفعلان بخرقة، وعليه العمل اليوم، ولو كان جنبا أو حائضا أو نفساء فعلا اتفاقا تتميما للطهارة كما في إمداد الفتاح مستمدا من شرح المقدسي.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200801

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں