بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حلال جانور میں سات حرام اشیاء


سوال

بکرے کے جن سات اعضاءکا  کھانا  منع ہے وہ کون سے ہیں؟

جواب

بکرے اور دیگر حلال جانورکی سات چیزیں حرام ہیں جن کا کھاناجائزنہیں ہے:

1۔  دمِ  مسفوح یعنی بہنےوالاخون۔

2۔ پیشاب کی جگہ (نرومادہ کی)۔

3۔ خصیے(فوطے)۔

4۔ پاخانے کی جگہ۔

5۔ غدود(سخت گوشت)۔

6۔ مثانہ(پیشاب کی تھیلی)۔

7۔ پِتَّا۔

صاحبِ کنز اور علامہ طحطاوی  رحمہما اللہ نے "حرام مغز" کو بھی حرام اجزاء میں شمار کیا ہے، لیکن راجح قول کے مطابق "حرام مغز "  کا کھانا حرام نہیں ہے۔ حرام مغز سے مراد دودھ کی طرح ایک سفید ڈوری ہے جو جانور کی پیٹھ کی ہڈی کے اندر کمر سے لے کر گردن تک ہوتی ہے۔

وفي الدر المختار وحاشية ابن عابدين:

ما يحرم أكله من أجزاء الحيوان المأكول سبعة: الدم المسفوح والذكر والأنثيان والقبل والغدة والمثانة والمرارة بدائع . (رد المحتار6/ 311ط:سعيد)

(طحطاوی علی الدر( 4/360) :

"و زِيْدَ نخاعُ الصلب".

کفایت المفتی میں ہے:

’’کپورے کھانا مکروہ ہے، گردے جائز ہیں، حرام مغز نہ حرام ہے نہ مکروہ، یوں ہی بے چارہ بدنام ہوگیا‘‘۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200390

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں