اگر حلال جانور مثلاً گائے، بکری وغیرہ کا چمڑا/ کھال دباغت دیے بغیر اگر پانی میں گرجائے تو کیا پانی ناپاک ہو جائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کھال ذبح شدہ جانور کی ہو اور اس پر کوئی ظاہری ناپاکی ہو اور وہ ماءِ قلیل (225 اسکوائر فٹ سے کم) میں گر جائے تو اس کاسارا پانی ناپاک ہو جائے گا، اور اگر وہ کھال ماءِ کثیر (225 اسکوائر فٹ یا اس سے زیادہ ) میں گرے اور ناپاکی کا اثر ظاہر نہ ہو تو پانی ناپاک نہ ہوگا ، البتہ اگر کھال پر کوئی ظاہری ناپاکی نہ ہو تو اس کے پانی میں گرنے سے پانی ناپاک نہ ہوگا، چاہے پانی قلیل ہو یا کثیر۔
المحيط البرهاني للإمام برهان الدين میں ہے:
"يجب أن يعلم أن الماء الراكد إذا كان كثيراً فهو بمنزلة الماء الجاري لايتنجس جميعه بوقوع النجاسة في طرف منه إلا أن يتغير لونه أو طعمه أو ريحه. على هذا اتفق العلماء، وبه أخذ عامة المشايخ، وإذا كان قليلاً فهو بمنزلة الحباب والأواني يتنجس بوقوع النجاسة فيه وإن لم تتغير إحدى أوصافه".
(کتاب الطهارۃ، باب المیاہ، ج:1، ص:87، ط:دار الکتب العلمیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501102074
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن