بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حالت سفر میں غلطی سے اتمام کرلیا


سوال

سفر کی حالت میں اگر غلطی سے قصر نہ کرے تو کیا حکم ہے ؟

جواب

 مسافر کے لیے قصر کرنا واجب ہے،اگر مسافر نے غلطی سے    چار رکعات پڑھ لیں  تو اگر دوسری رکعت  پر قعدہ کرلیا تھا  اور آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا تھا تو نماز درست ہوجائے گی، اور اگر آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو اس نماز کے وقت اندر اس کا اعادہ واجب ہے ، وقت  گزرنے کے بعد اعادہ مستحب ہے۔البتہ اگر  دوسری رکعت کے بعد قعدہ میں نہیں بیٹھا تو اس کی فرض نماز باطل ہوجائے گی، اور پوری نماز نفل شمار ہوگی، وقت باقی ہو یا نہ  ہواس پر فرض نماز قصر کے ساتھ لوٹانا واجب ہوگی۔

الدر المختار میں ہے:

"(فلو ‌أتم مسافر إن قعد في) القعدة (الأولى تم فرضه و) لكنه (أساء) لو عامدا لتأخير السلام وترك واجب القصر وواجب تكبيرة افتتاح النفل وخلط النفل بالفرض۔۔۔وما زاد نفل) كمصلي الفجر أربعا (وإن لم يقعد بطل فرضه) وصار الكل نفلا لترك القعدة."

‌‌(باب صلاة المسافر، ج:2، ص:120، ط: دارالفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144509101241

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں