کیا حکیم کا لفظ طبیب اور ڈاکٹر کے لیے استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
حکیم کا معنی ہے: دانا ،عقل مند ۔ یہ لفظ اسماءِ مشترکہ میں سے ہے، جیسا کہ یہ اللہ تعالی کا صفتی نام ہے، اسی طرح "حکیم " عام لوگوں کے نام یا صفت کے طور پر بھی استعمال ہوسکتا ہے، لیکن جب عام لوگوں کے حق میں اس کا استعمال ہو تو اس سے مراد اللہ تعالی کی صفت نہیں ہوتی، بلکہ دونوں نسبتوں کے اعتبار سے اس کا معنی میں آسمان و زمین کا فرق ہے، اس لیے اس لفظ کو طبیب یا ڈاکٹر کے لیے استعمال کرنا درست ہے ۔
الدرالمختار مع الرد(417/6):
"وجاز التسمية بعلي ورشيد من الأسماء المشتركة ويراد في حقنا غير ما يراد في حق الله تعالى."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن