بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کے بعد حاجی کہہ کر پکارنا


سوال

 جس شخص نے حج ادا کیا ہے، اس شخص کو حاجی کہہ کر بلانا لازمی ہے کیا؟ اس کو اس کے نام سے پکارنا غلط ہے کیا؟

جواب

حج کرنے کے بعد خود اپنے نام کے ساتھ "حاجی" کا لقب لگانا ریاکاری ہے، حج تو اللہ کی رضا کے لیے کیا جاتا ہے، لوگوں سے "حاجی" کہلوانے کے لیے نہیں، دوسرے لوگ از خود "حاجی صاحب" کہیں تو مضائقہ نہیں، لیکن خود اپنے نام کے ساتھ "حاجی" لکھنا یا "حاجی" نہ پکارنے پر برا منانا غلط ہے۔

البحر العمیق (۱/ ۲۹۰) :

"الرابع: من تبطن نفسه الرياء و تخفيه عنه حتى لايكاد يحس به، و ذلك حبه لقول الناس: قد حجّ فلان، ولتقلبه و تسميته بالحج فهي تتوق إلى ذلك و تبهرج عليه بحبّ الحج، وهذا من دقائق الغرور، فيجب الحذر عنه."

(الباب الثاني في الرقائق المتعلقة بالحج و أسراره، الفصل الأول في العزم على الحج و مايتعلق بالسفر،ط: مؤسسة الريان، المكتبة المكية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144204200266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں