بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حج اگر مہنگا ہے تو کیا ہوا نماز مفت ہے پڑھ لو کہنے کا حکم


سوال

 ہماری مسجد کے باہر ایک جملہ لکھا ہوا ہے جس کے متعلق کچھ نمازی حضرات ہمارے امام صاحب کو تنگ کرتے ہیں وہ جملہ یہ ہے  (حج اگر مہنگا ہے تو کیا ہوا نماز مفت ہے پڑھ لو) اس پر کچھ نمازی حضرات امام صاحب کو کہتے ہیں اس کے لکھوانے سے بندہ کافر ہو جاتا ہے اور اس جملہ میں آپ نے حج کو حقیر سمجھا ہے،  کیا اس جملہ میں کوئی کراہت ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ جملے"حج اگر مہنگا ہے تو کیا ہوا نماز مفت ہے پڑھ لو سے" مقصود عموماً فقراء کو تسلی اور ترغیب دینا ہوتا ہے ،یعنی اگرکوئی غریب آدمی حج کی خواہش رکھتا ہو ،مگر غریب ہونے کی وجہ سے اس کا حج کرنا مشکل ہو اور دوسری طرف وہ نماز میں کمزور ہو تو اسے اس بات کی تسلی دی جاتی ہے کہ  حج کرنے کے تمہارے پاس  پیسےنہیں ہیں،لہذا اگر تم نے اب تک نہیں کیا تو کوئی حرج نہیں، لیکن نماز  پڑھنےکے لیے تو پیسوں کی بھی ضرورت نہیں، لہذا اس کی پابندی تو کم از کم کرو،توچوں کہ اس جملہ کو کہنے سے مقصود نماز کی پابندی کی ترغیب دینا   ہوتا ہے،حج کی حقارت بتلانا مقصود نہیں ہوتا ہے،لہذا نہ یہ جملہ کفریہ ہے،اور نہ اس کے کہنے میں کسی قسم کی کوئی کراہت ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506102352

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں