بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاجی پر عید کی نماز اور امام ابو حنیفہ


سوال

کیا حرم شریف میں حجاج کرام عید کی نماز پڑھتے ہیں؟امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  نے کبھی بھی عید الاضحی کی نماز نہیں پڑھی؟ تفصیل دیجیے۔

جواب

حاجیوں پر عیدالاضحی کی نماز لازم نہیں ہے، دسویں ذی الحجہ کو  ان کو مزدلفہ سے چل کر منی پہنچ کر جمرۂ عقبہ کی رمی کرنے کا حکم ہے۔

 باقی  مستند تاریخی روایات  سے یہ بات ثابت ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے  اپنی زندگی میں  کم و بیش پچپن (55) حج   ادا کیے ہیں، جب کہ راجح قول کے مطابق ستر سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا، ممکن ہے عید الاضحی کی نماز سے متعلق  کسی نے ان کے بارے میں یہ بات  کہی ہو،  اور  اس میں کوئی قباحت کی بات نہیں ہے؛  اس لیے کہ حاجی پر  عید کی نماز واجب نہیں، بلکہ اس بات کو ان کے مناقب اور فضائل کا حصہ ہونا چاہیے۔

حاشية رد المختار على الدر المختار (2/ 520):

"أن منى موضع تجوز فيه صلاة العيد إلا أنها سقطت عن الحاج."

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144109202170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں