حاجی پر دم شکر لازم ہوتا ہے اور اس پر قربانی بھی واجب ہے اور واجب قربانی حاجی اپنے ملک میں کروا رہا ہے تو کیا واجبی قربانی کا دم شکر کے بعد ہونا ضروری ہے ؟ یعنی یہ ترتیب ضروری ہے کہ پہلے دم شکر ہو پھر واجبی قربانی ہو۔۔۔؟؟
واضح رہے کہ' دم ِ شکر ' جو کہ حج ِ قران یا حج ِ تمتع کرنے والے پر واجب ہوتا ہے،جبکہ قربانی مقیم اور صاحبِ نصاب پر واجب ہوتی ہے، ان کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں دونوں میں سے کسی کو بھی مقدم کیا جا سکتا ہے۔
فتاوى ہندیہ میں ہے:
"ويجب الدم على المتمتع شكرا لما أنعم الله تعالى عليه بتيسير الجمع بين العبادتين إلى قوله وحكم القارن كحكم المتمتع في وجوب الهدي."
(کتاب المناسک، الباب السابع في القران والتمتع، ج:1، ص:239، ط:رشیدیہ)
ہدایہ میں ہے:
"الأضحیة واجبة علی کل حرّ مسلم مقیم موسر في یوم الأضحی."
(کتاب الأضحیة،ج:4، ص:443، ط:دار احياء التراث العربي)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144412100640
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن