جو حج کرنے جاتے ہیں ان کے پاس قربانی کرنے کے لیے پیسے نہ ہوں تو وہ اب کیا کرے؟
صورتِ مسئولہ میں حاجی اگر حج تمتع یا قران کررہا ہے اور وہ بہت محتاج ہے قربانی نہیں کرسکتاہے تو اس کے بدلے اسے دس روزے رکھنے ہوں گے، جن میں سے تین روزے حج کے ایام میں یوم النحر (10 ذوالحجہ) سے پہلے پہلے اور سات روزے حج سے فارغ ہونے کے بعد رکھنے ہوں گے۔ اگر یوم النحر سے پہلے روزے نہیں رکھے تو بہرصورت اسے قربانی ہی کرنی ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وإن عجز صام ثلاثة أيام ولو متفرقة آخرها يوم عرفة ندبا رجاء القدرة على الأصل،۔۔۔ وسبعة بعد تمام أيام حجه فرضا أو واجبا".
(باب القران،533/2,سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144312100053
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن