بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کے لیے جمع کرائی گئی رقم میں زکات کے وجوب کی تفصیل


سوال

کیاحج کےلیےجمع کی گئی رقم پر زکات واجب ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر حج کےلیے کسی پرائیوٹ ادارہ میں رقم جمع کرائی ہو، تو اس رقم کی زکات نکالنا  ضروری نہیں، اور اگر حج کے لیے سرکاری اسکیم میں رقم جمع کرائی گئی ہو، اور امیدواروں میں نام آنے کے بعد اس رقم پر سال گزرجائے،تو جورقم اخراجات کی مد میں کٹ جائے، اس پر زکات نہیں،البتہ جو اضافی رقم حکومت کی طرف سے واپس ملےگی، اس کی زکات نکالنا ضروری ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وكل دين لا مطالب له من جهة العباد كديون الله - تعالى - من النذور والكفارات وصدقة الفطر ووجوب ‌الحج لا يمنع كذا في محيط السرخسي."

(كتاب الزكاة، الباب الأول في تفسير الزكاة وصفتها وشرائطها، ١٧٣/١، ط:رشيدية)

البحر الرائق میں ہے:

"لا يمنع دين صدقة الفطر، ووجوب الحج وهدي المتعة والأضحية."

(كتاب الزكاة، ٢٢٠/٢، ط:دار الكتاب الإسلامي)

احسن الفتاوی میں ہے:

"سوال: ایک شخص ہر سال یا کم رمضان میں زکوۃ نکالتا ہے اس سال اس کی حج پر جانے کی نیت ہے لہذا حج پر جانے کے لیے پیشگی رقم 3642 روپے جمع کرائے اب اس کی روانگی شعبان میں متوقع ہے لہذا جو رقم جمع کرائی گئی، اس کی زکوۃ نکالنی ہوگی یا نہیں ؟

جواب:آمد و رفت کے کرایہ اور معلم وغیرہ کی فیس کے لیے جو رقم دی گئی ہے، اس پر زکوۃ نہیں اس سے زائد رقم جو کرنسی کی صورت میں اس کو واپس ملے گی، اس میں سے یکم رمضان تک جتنی رقم بچے گی اس پر زکوۃ فرض ہے جو خرچ ہو گئی اس پر نہیں ۔"

(کتاب الزکوۃ،274/4،ط:سعید)

فتاوی حقانیہ میں ہے:

"سوال:اگر کسی نے حج کےلیے کئی سالوں سے کچھ رقم بینک میں جمع کی ہو، اورقم نصاب سے زیادہ ہو، تو کیا حولانِ حول کے بعد اس رقم پر زکوۃ واجب ہوگی یانہیں؟

الجواب:حج کے لیے رقم رکھنے سے زکوۃ ساقط نہیں ہوتی،جب تک یہ رقم حج میں خرچ نہ ہوئی ہو، اور اس کی ضروریات سے زائد ہو،تو اس پر حولانِ حول کے بعد زکوۃ واجب رہے گی۔"

(493/3، ط:مکتبہ سید احمد شہید اکوڑہ خٹک)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100232

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں