بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ سے جدہ ایئر پورٹ تک بغیر محرم کے سفر کرنا


سوال

ایک عورت اپنے بیٹے کے ساتھ اپنے گھر سے اسلام آباد ایئرپورٹ جاکر،  وہاں سے جدہ ایئرپورٹ تک گروپ میں دیگر عورتوں کے ساتھ حج کے لیے جا سکتی ہے ؟ جب کہ جدہ ایئرپورٹ سے آگے وہاں شوہر اس کے ساتھ مل جائے ،  لیکن صرف جہاز کے تین یا چار گھنٹے کے سفر میں اس کے ساتھ محرم یا شوہر نہ ہو۔

جواب

واضح رہے کہ کسی بھی عورت کے لیے بغیر محرم کے 48 میل یااس سے زیادہ مسافت  سفر کرنا جائز نہیں؛صورتِ مسئولہ میں چوں کہ اسلام آباد ایئرپورٹ سے جدہ ایئر پورٹ تک 48 میل سے زیادہ مسافت ہے؛لہذا مذکورہ عورت کے لیے خواتین کے ساتھ اسلام آباد ایئر پورٹ سے جدہ ایئر پورٹ تک بغیر محرم کے سفرکرنا جائز نہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها المحرم للمرأة) شابة كانت أو عجوزا إذا كانت بينها وبين مكة مسيرة ثلاثة أيام هكذا في المحيط، وإن كان أقل من ذلك حجت بغير محرم كذا في البدائع والمحرم الزوج، ومن لا يجوز مناكحتها على التأبيد بقرابة أو رضاع أو مصاهرة كذا في الخلاصة."

(كتاب المناسك، الباب الأول في تفسير الحج، ٢١٩/١، ط:رشيدية)

بدائع الصنائع میں ہے:

"عن ابن عباس - رضي الله عنه - عن النبي - صلى الله عليه وسلم - أنه قال: ألا «لا تحجن امرأة إلا ومعها محرم» ، وعن النبي - صلى الله عليه وسلم - أنه قال: «‌لا ‌تسافر ‌امرأة ثلاثة أيام إلا ومعها محرم أو زوج» ولأنها إذا لم يكن معها زوج، ولا محرم لا يؤمن عليها إذ النساء لحم على وضم إلا ما ذب عنه، ولهذا لا يجوز لها الخروج وحدها.

والخوف عند اجتماعهن أكثر، ولهذا حرمت الخلوة بالأجنبية،وإن كان معها امرأة أخرى."

(كتاب الحج، فصل شرائط فرضية الحج، ١٢٣/٢، ط:دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100406

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں