بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حج فرض ہوگیا تو شادی کا انتظار کر کے بیوی کے ساتھ جانا ضروری نہیں


سوال

اگر میرے پاس حج پر جانے کا خرچہ چند ماہ یا ایک سال میں آجائے اور میری منگنی ہوئی ہے تو کیا مجھے اپنی شادی کا انتظار کر کے بیوی کو بھی ساتھ لے جانا لازم ہے یا مجھے ابھی خود سے جاکر حج کرلینا چاہیے؟

جواب

صورت مسئولہ میں آپ پر شادی کا انتظار کرنا اور بعد میں بیوی کے ساتھ جانا لازم نہیں ہے، اگر آپ کے پاس اتنے پیسے جمع ہوگئے ہیں کہ آپ پر حج فرض ہوگیا ہے تو آپ اکیلے جاکر حج ادا کریں    اگر شادی سے پہلے حج فرض ہونے کے بعد حج کا موقع ملا اور حج نہیں کیا اور بعد میں حج کرنے سے پہلے موت ہوگئی تو حج نہ کرنے کی صورت میں حج بدل کی وصیت کرنی ضروری ہو گی،اور بروقت حج نہ کرنے میں خود تاخیر کی ، کوشش ہی نہ کی تو گناہ ہوگا۔

اللباب في شرح الكتاب  میں ہے :

" (واجب) : أي فرض في العمر مرة"

(كتاب الحج، ج1، ص178، المكتبة العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144311100057

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں