بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حائضہ کا بالوں پر کنگی کرنے اور گرے ہوئے بالوں کا حکم


سوال

کیا حائضہ بالوں میں کنگھی کر سکتی ہے؟ اور اگر کنگھی کرتے وقت بال گر جائیں تو ان گرے ہوئےبالوں کا کیا حکم ہے؟

جواب

جی حائضہ بالوں پر کنگھی کر سکتی ہے ،اور گرےہوئےانسانی   بالوں حکم یہ ہے کہ ان دفن کرنا بہتر ہے ورنہ کسی چیز میں لپیٹ کر کچرہ کی جگہ پر   ڈال دینا بھی درست ہے،حائضہ اور غیر حائضہ کی کوئی تخصیص نہیں ہے۔

الاختیار لتعلیل المختار میں ہے:

"وإذا ‌قص ‌أظفاره أو حلق شعره ينبغي أن يدفنه؛ قال تعالى {ألم نجعل الأرض كفاتا} [المرسلات: 25] {أحياء وأمواتا} [المرسلات: 26] وإن ألقاه فلا بأس به، ويكره إلقاؤه في الكنيف والمغتسل، قالوا: لأنه يورث المرض."

(کتاب الکراہیۃ،ج:4،ص:167،ط:دار الکتب العلمیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں