ذوالحجہ کا چاند نظر آجائے تو جس عورت کو حیض کے دن چل رہے ہوں اس کے لیے کیا حکم ہے وہ ان دنوں کی کیا نیت کرے گی؟
بصورتِ مسئولہ حائضہ عورت کے لیے ذوالحجہ کا چاند دیکھنے کے بعد مخصوص احکام نہیں ہیں، ذو الحجہ کا چانددیکھ کر اسے بھی دیگر لوگوں کی طرح یہ دعا پڑھنی چاہیے :
اور حیض کی وجہ سے جو عبادات ممنوع ہیں (مثلاً روزہ، نماز وغیرہ) ان کے علاوہ عبادتوں میں مشغول ہونے کی نیت کرے اور اگر ذو الحجہ کے پہلے عشرے میں ہی پاک ہوجائے تو نفلی روزے رکھنے کی بھی کوشش کرے کہ ان دنوں کے روزوں کی فضیلت احادیث میں وارد ہوئی ہے۔
شامی میں ہے :
"فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئاً من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به، كما قدمناه عن العيون لأبي الليث، وأن مفهومه أن ما ليس فيه معنى الدعاء كسورة أبي لهب لايؤثر فيه قصد غير القرآنية".(۱ / ۲۹۳، سعید) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200126
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن