بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض، نفاس اور استحاضہ کا مطلب


سوال

حیض ونفاس کا مطلب بتا دیں!

جواب

 ’’حیض‘‘  سے مراد وہ خون ہے جو  بالغہ، غیر حاملہ عورت کے رحم سے آئے اور اس کا سبب بیماری نہ ہو، اسی خون کے سبب کسی عورت میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے، اگر کسی عورت کو ماہ واری نہ آتی ہو تو  وہ بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت  سے محروم ہوتی  ہے۔

”نفاس “  اس خون کو  کہتے ہیں جو عورت کو ولادت کے بعد آئے۔

حیض و نفاس کے علاوہ خواتین کو جو خون آتا ہے ، اسے ’’دمِ استحاضہ‘‘  کہا جاتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 283):

"(هو) لغة: السيلان. وشرعا: على القول بأنه من الأحداث: مانعية شرعية بسبب الدم المذكور. وعلى القول بأنه من الأنجاس (دم من رحم) خرج الاستحاضة، ومنه ما تراه صغيرة وآيسة ومشكل (لا لولادة)."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200500

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں