بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض میں طواف زیارت کا حکم


سوال

 زید اور ہندہ دونوں حج کے لیے گئے ، اور دونوں حج کے ارکان اور اوراد و وظائف میں مشغول ر ہے، لیکن نو ذوالحجہ کو ہندہ کے ایام حیض شروع ہو گئے اور اور ان کو ماہ واری کا خون دس دن آتا ہے اور اٹھارہ تاریخ کو ان کی واپسی کا ٹکٹ ہے تو اس صورت حال میں ہندہ کو کیا کرنا چاہیے؟ نیز یہ ذہن نشین رہے کہ طواف زیارت جو کہ حج کا رکن ہے اسے کیسے پورا کرے؟ طواف زیارت کو وہ چھوڑ کر آئے؟ یا پھر پورا کرے اگر پورا کرے تو کیسے ؟ اور اگر طواف زیارت نہیں کرتی تو اس کا حج ہی نا  مکمل رہا کیوں کہ طواف زیارت حج کا رکن ہے؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں   ہندہ  اسی حالت حیض میں طوافِ  زیارت کرلے اور   حدودِ حرم میں ایک بدنہ (اونٹ، گائے یا بھینس)  ذبح کرے۔ 

بدائع الصنائع میں ہے :

"فأما الطهارة عن الحدث، والجنابة، والحيض، والنفاس فليست بشرط لجواز الطواف، وليست بفرض عندنا بل واجبة حتى يجوز الطواف بدونها."

(کتاب الحج ،فصل شرط وواجبات طواف الزیارۃ،ج:2،ص:129،دارالکتب العلمیۃ)

البحرالرائق میں ہے :

"و إنما ‌لزمت ‌البدنة فيما إذا طاف جنبا؛ لأن الجنابة أغلظ فيجب جبر نقصانها بالبدنة إظهارا للتفاوت بين الأصغر و الأكبر و يلحق به ما إذا طافت حائضا أو نفساء، و ليس موضعًا ثالثًا كما في فتح القدير."

(کتاب الحج،باب الجنایات فی الحج،ج:3،ص:76،دارالکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507100346

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں