بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کے ایام میں گدلا رطوبت نظر آنے سے نماز کا حکم


سوال

 میرے حیض کی عادت پہلےچھ سے سات دن کی تھی مگر پچھلے کچھ ماہ سے یہ عادت بڑھ کے دس دن تک پہنچ گئی،  اب کی بار آٹھویں دن کے بعد کوئی دھبہ تو نہیں لگا لیکن رطوبت سفید نہیں ہو سکی ابھی تک، تو براہ کرم بتائیں نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہو گا اس صورت میں، میں اس حوالے سے اکثر میں بہت کشمکش میں پڑ جاتی ہوں کہ دھبہ نہیں لگتا لیکن رطوبت بھی مکمل طور پہ سفید نہیں ہو پاتی تو نماز ادا کرنے یا نہ ادا کرنے کے حوالے سے ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتی ہوں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں حیض کی مدت میں جو کپڑا یا پیڈ رکھا جاتا ہے جب تک وہ بالکل سفید دکھلائی نہ دے تب تک وہ  رطوبت حیض ہی شمار ہوگی، لہذا ان ایام میں نماز اور روزہ ادا کرنا جائز نہیں ہوگا،اور جب کپڑے پر لگنے والی رطوبت بالکل صاف سفید نظر آئے تو مذکورہ خاتون حیض سے پاک سمجھی جائے گی، اور پھر اس صورت میں نماز ادا کرنا ضروری ہوگا۔

 فتح القدير للكمال ابن الهمام میں ہے:

"(وما تراه المرأة من الحمرة والصفرة والكدرة في أيام الحيض حيض) حتى ترى البياض خالصا ... لما روي   أن عائشة - رضي الله عنها - جعلت ما سوى البياض الخالص حيضا وهذا لا يعرف إلا سماعا

(قوله لما روي أن عائشة) روى مالك في الموطإ عن علقمة بن أبي علقمة عن أمه مولاة عائشة قالت: كان النساء يبعثن إلى عائشة بالدرجة فيها الكرسف فيه الصفرة من دم الحيض يسألنها عن الصلاة فتقول لهن: لا تعجلن حتى ترين القصة البيضاء، تريد بذلك الطهر من الحيض".

(کتاب الطهارات، باب الحيض والاستحاضة، ج:1، ص:162، ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144506102162

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں