بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کی وجہ سے روزے رہ جانے کی وجہ سے کیا خاتون گناہ گار ہوتی ہے؟


سوال

جو عورت کسی کام کے لیے روزے رکھ رہی ہو اور وہ کام ابھی تک نہیں ہوا  ہو ،اور درمیان میں حیض آ جائے ، جس کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکے تو  اس میں کوئی گناہ ہے یا نہیں؟

جواب

خواتین کو ہر ماہ  حیض آنا ایک فطری عمل ہے،  جس کی وجہ سے خواتین نماز و روزہ کی ادائیگی کی اہل نہیں رہتی، یعنی ان دنوں میں روزہ رکھنا  حرام ہوتا ہے ، لہذا  صورت مسئولہ میں ماہواری شروع ہوجانے کی وجہ سے روزے نہ رکھنے کی وجہ سے مذکورہ خاتون گناہ گار نہیں ہوگی،  البتہ  مذکورہ خاتون نے مخصوص تعداد میں لگاتار روزے رکھنے کی منت مانی ہو، تو ماہواری شروع ہوجانے کی وجہ سے مخصوص تعداد نا مکمل رہ گئی، لہذا پاکی کے بعد نئے سرے سے روزوں کی تعداد مکمل کرنا ضروری ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولو قال لله علي أن أصوم يومين أو ثلاثة أو عشرة لزمه ذلك ويعين وقتا يؤدي فيه فإن شاء فرق، وإن شاء تابع إلا أن ينوي التتابع عند النذر فحينئذ يلزمه متتابعا فإن نوى فيه التتابع، وأفطر يوما فيه أو حاضت المرأة في مدة الصوم استأنف واستأنفت كذا في السراج الوهاج."

(كتاب الصوم، الباب السادس في النذر، ١ / ٢٠٩، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409100556

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں