بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کی حالت میں عمرہ کا طواف کرنے سے دم کا حکم


سوال

ایک عورت نے حیض روکنے والی  گولیاں کھانے کے بعداپنے آپ کو پاک سمجھ کر  حیض کی حالت میں ہی عمرہ کا طواف کیا تو کیا دم لازم آئے گا؟اور وہ اگر طواف کرنے کے بعد احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوگی تو دوبارہ طواف کرنا دم کو ساقط کرے گا یا نہیں؟ اور اگر اعادہ طواف دم ساقط کرے گا تو اعادہ طواف کی کیا صورت ہوگی؟یعنی اعادہ طواف کے لیے احرام باندھنا ضروری ہوگا یا بغیر احرام کے وہ طواف کا اعادہ کرسکتی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ یعنی حیض کی حالت میں عمرہ کا طواف کرنے سے دم لازم آئے گا، البتہ اگر اس نے پاکی کی حالت میں صرف طواف کا اعادہ کرلیا اگرچہ وہ اس سے پہلے عمرے کے احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوگئی تھی تو یہ اعادہ طواف (طواف کو لوٹنا)دم کو ساقط کردے گا، اور اس اعادہ طواف کے لیے نئےسرے سے احرام باندھنا ضروری نہیں۔

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله: أو طاف لعمرته وسعى محدثا، ولم يعد) أي تجب شاة لتركه الواجب، وهو الطهارة قيد بقوله، ولم يعد؛ لأنه لو أعاد الطواف طاهرا  فإنه لا يلزمه شيء لارتفاع النقصان بالإعادة، ولا يؤمر بالعود إذا رجع إلى أهله لوقوع التحلل بأداء الركن مع الحلق، والنقصان يسير، وما دام بمكة يعيد الطواف؛ لأنه الأصل".

(كتاب الحج، باب الجنايات في الحج، ج:3، ص:23، 24، ط:دار الكتاب الاسلامي)

شرح صحیح مسلم میں ہے:

"أما الطواف فإنه لابد أن يؤدى قبل خلعك لملابس الإحرام؛ لأنه لا متنسك يطوف إلا بملابس الإحرام، ولك أن تطوف بغير ملابس الإحرام أي: بملابسك العادية إذا لم تكن متلبساً بالنسك إذا ما كنت ناوياً عمرة ولا حج لك ‌أن ‌تطوف ‌بالبيت ‌بملابسك ‌العادية، فالطواف عبادة وهي شيء آخر".

(كتاب الحج، باب الاهلال، ج:26، ص:12، ط:دار الكتب العلمية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411101953

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں