حیض کے اَیّام میں موبائل یا سامنے بیٹھ کر قرآن سن سکتے ہیں؟ ہم آج کل گھروں میں جماعت سے نماز ادا کرتے ہیں ۔ جو اَیّامِ حیض ہو وہ کیا ساتھ میں اشارہ سے نماز ادا کرسکتی ہیں؟ گھروں میں دوسرے افراد اور بچوں کو یہ نہ لگے کہ نماز نہیں پڑھ رہی ہیں ۔
۱)حیض کی حالت میں قرآنِ پاک کی تلاوت سننا جائز ہے، تلاوت کے سننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۲) حیض کے اَیام میں عورت کو نماز کی نیت کیے بغیر اور کچھ پڑھے بغیر نمازیوں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے صرف نماز کے اعمال ادا کرنے کے بجائے کسی دوسرے کمرے میں مصلے پر بیٹھ کر ذکر و اَذکار کا اہتمام کرنا چاہیے۔
اور خواتین کو مردوں کے ساتھ اس قدر اہتمام سے گھر میں جماعت کی نماز میں شرکت ہی نہیں کرنی چاہیے کہ جو خاتون حیض کی وجہ سے جماعت میں شرکت نہ کرے، اس کے بارے میں سب کو حائضہ ہونے کا پتا چل جائے، بلکہ خواتین کو کچھ نمازیں انفرادی طور پر بھی جماعت کے وقت کے علاوہ بھی پڑھنی چاہییں؛ تاکہ اگر کوئی خاتون مردوں کے ساتھ (بوجہ کرونا گھروں میں ہونے والی) جماعت سے نماز نہ پڑھے تو اس کے بارے میں کسی دوسرے وقت میں انفرادی طور سے نماز پڑھنے کا احتمال باقی رہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201991
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن