بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کے ایام کے روزوں کی قضا


سوال

حیض کی حالت میں جو روزہ چھوٹ گیا،  کیا اس کی بعد قضا  میں کرنا ہے یا نہیں؟

جواب

رمضان المبارک میں عورت کے  ماہواری کے ایام میں جتنے روزے  قضا ہوں گے، رمضان المبارک کے بعد ان روزوں کی قضا لازم ہوگی۔

 حدیثِ مبارک  میں ہے:

’’حضرت معاذہ عدویہ  نے حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ یہ کیا وجہ ہے کہ حائضہ عورت پر روزہ کی قضا واجب،  مگر نماز کی قضا واجب نہیں؟ حضرت عائشہ نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ کے زمانہ مبارک میں جب ہمیں حیض آتا تو ہمیں روزہ کی قضا کا حکم دیا جاتا تھا، لیکن نماز کی قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔ (مسلم)‘‘۔

صحيح مسلم (1/ 265):
’’عن معاذة، قالت: سألت عائشة فقلت: ما بال الحائض تقضي الصوم، ولاتقضي الصلاة؟ فقالت: أحرورية أنت؟ قلت: لست بحرورية، ولكني أسأل. قالت: «كان يصيبنا ذلك، فنؤمر بقضاء الصوم، ولا نؤمر بقضاء الصلاة»‘‘.  فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201509

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں