بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حائضہ عورت کا ایام حیض میں قرآن کی تلاوت کرنے کا حکم اور طریقہ


سوال

حیض والی عورت جوقرآن پاک حفظ کرتی ہو ،تو حیض کے دنوں میں اس کے لیے کیا حکم اور ترتیب ہے ؟

جواب

ایام حیض میں خواتین کے لیے قرآنِ کریم کو  بلاحائل چھونا اور اُس کی تلاوت کرنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر بھولنے کا اندیشہ ہو اور پڑھنا ضروری ہو تو ایک ایک لفظ کرکے پڑھ لینا جائز ہے، ایک صورت یہ بھی ہے کہ کسی کپڑے وغیرہ سے قرآن مجید کو کھول کر اس میں دیکھتی رہے، اور دل دل میں ہی دہراتی رہے، زبان سے تلفظ نہ کرے۔

سنن ترمذی میں ہے :

"عن ابن عمر رضي الله عنه عن النبي صلی الله عليه وسلم قال: لاتقرأ الحائض و لا الجنب شيئاً من القرآن."

(باب ما جاء في الجنب و الحائض أنهما لايقرآن القرآن ج : 1  ص : 194 ط : دار العرب الاسلامي)

فتاوی شامی میں ہے :

"(قوله: وقراءة قرآن) أي ولو دون آية من المركبات لا المفردات؛ لأنه جوز للحائض المعلمة تعليمه كلمةً كلمةً كما قدمناه."

(كتاب الطهارة ، باب الحيض ج : 1ص : 293 ط : سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144401100648

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں