بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حائضہ کی عدت تین ماہواریاں ہیں اگر چہ تین مہینے گزر گئے ہوں/عدت میں شادی میں شرکت کرنے کا حکم


سوال

ایک خاتون ہے  جس  کے شوہر نے ان کو تین طلاق دے دی ہیں، وہ عدت میں ہیں، تین حیض کی عدت گزارنی ہے، ان کو اب دو مہینے حیض سے پورے ہوگئے،  اب تیسرا حیض نہیں آیا،البتہ  تین مہینے پورے ہوگئے ہیں، کیا ان کی عدت پوری ہوگئی ؟ ان کے لیے کیا حکم ہے؟ ان کے گھر میں شادی بھی ہے، لہذا وہ شادی میں شرکت کرنا بھی چاہتی ہیں، لہذا آپ فتوی کی صورت میں جواد دے دیں کیونکہ وہ اپنی عدت ختم کررہی ہیں۔

جواب

واضح رہے کہ تین طلاق کے بعد عورت پر عدت گزارنا ضروری ہے، حیض والی عورت کے لیے عدت تین حیض مقرر ہے، جن عورتوں کو حیض عمر کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے نہ آتا ہو ان کی عدت تین ماہ مقرر ہے، لہذا جس عورت کو حیض آتا ہو اس کی عدت مکمل تین ماہواریاں ہیں چاہیے تین مہینے سے زیادہ عرصہ گزر جائے، جب تک عورت مکمل تین ماہواریاں نہیں گزارے گی تب تک عدت ختم نہیں ہوگی  اور عدت کے احکام بدستور قائم رہیں گے۔

صورتِ مسئولہ میں چونکہ مذکورہ خاتون کو حیض آتا ہے اور وہ دو حیض دورانِ عدت بھی گزارچکے ہیں، لہذا مذکورہ خاتون کی عدت تین حیض مکمل ہونے تک رہے گی،تین مہینے گزرنے کی وجہ سے عدت ختم نہیں ہوئی، نیز عدت کے دوران بغیر سببِ شرعی گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، لہذا مذکورہ خاتون کا عدت کے دوران شادی میں شرکت کرنا شرعاً جائز نہیں ہوگا، ایسی صورت میں وہ گناہ گار ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و تعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) و لايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه."

(كتاب الطلاق، ج:3، ص:536، ط:سعيد)

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"إذا طلق الرجل امرأته طلاقا بائنا أو رجعيا أو ثلاثا أو وقعت الفرقة بينهما بغير طلاق وهي حرة ممن تحيض فعدتها ثلاثة أقراء سواء كانت الحرة مسلمة أو كتابية كذا في السراج الوهاج.والعدة لمن لم تحض لصغر أو كبر أو بلغت بالسن ولم تحض ثلاثة أشهر كذا في النقاية."

(کتاب الطلاق،الباب الثالث عشر فی العدۃ،ج:1،ص:526،ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144406100745

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں