بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہفتے میں کتنی بار ہم بستری کرنا چاہیے؟


سوال

ہفتے میں کتنی بار ہم بستری کرنا چاہیے؟

جواب

شریعت نے اس سلسلے میں کوئی تعداد اور مدت متعین نہیں کی؛اس لیے کہ ہر فرد کی طبیعت ،مزاج اور صحت مختلف ہوتی ہے ،البتہ یہ دونوں میاں بیوی کا حق ہے اور دونوں بوقت ضرورت اس کا مطالبہ بھی ایک دوسرے سے کر سکتے ہیں ۔

الاختیار میں ہے :

"(‌ويحرم وطؤها) لقوله تعالى: {ولا تقربوهن حتى يطهرن} [البقرة: 222] والنهي للتحريم."

(‌‌كتاب الطهارة،‌‌باب الحيض،ج1،ص28،ط:مطبعة الحلبي)

بدائع الصنائع میں ہے:

"وللزوج أن يطالبها بالوطء متى شاء إلا عند اعتراض أسباب مانعة من الوطء كالحيض والنفاس والظهار والإحرام وغير ذلك، وللزوجة أن تطالب زوجها بالوطء؛ لأن ‌حله ‌لها ‌حقها كما أن حلها له حقه، وإذا طالبته يجب على الزوج، ويجبر عليه في الحكم مرة واحدة والزيادة على ذلك تجب فيما بينه، وبين الله تعالى من باب حسن المعاشرة واستدامة النكاح، فلا يجب عليه في الحكم عند بعض أصحابنا، وعند بعضهم يجب عليه في الحكم."

(كتاب النكاح،فصل بيان حكم النكاح،ج2،ص331،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101336

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں