کیا قرآن کو کُرتے کی جیب میں رکھ سکتے ہیں جب ہم وضو کی حالت میں ہوں ؟ بے ادبی تو نہیں ہے یہ ؟ اور دوسرا کیا قرآن رحل شریف میں رکھا ہو تو کچھ دیر سکون کے لیے اس پر بیٹھے بیٹھے سر رکھ سکتے ہیں ؟ میں حافظہ ہوں تو میرے ساتھ یہ دونوں معاملات ہو جاتے ہیں ؛ اس لیے برائے مہربانی رہنمائی کر دیں!
واضح ہو کہ ادب کا تعلق عرف کے ساتھ اور دل کی کیفیت کے ساتھ ہے۔
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ حافظہ ہیں اور کرتے میں قرآن کا نسخہ رکھے بغیر مختلف جگہوں پر قرآن کے نسخے میسر نہ ہونے کی وجہ سےمشکل پیش آتی ہو اور آپ قرآن کی تلاوت کا معمول رکھنا چاہتی ہیں تو ایسی صورت میں کرتے کی جیب میں قرآن کا نسخہ رکھنا بے ادبی نہیں ہے۔ تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ اہتمام بھی کرنا ہوگا کہ قرآن کے نسخے کے ساتھ کسی ایسی جگہ نہ جائیں جس سے قرآن کی بے ادبی اور بے حرمتی ہو، مثلاً بیت الخلا میں بھی اسے لےجانا۔
بہتر ہے کہ آرام اور سکون کے لیے قرآن کی رحل کے علاوہ کسی اور چیز پر سر رکھ لیا کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209202008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن