بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حافظ قرآن کا قیامت میں دس آدمیوں کی سفارش کرنا


سوال

کیا یہ صحیح بات ہے کہ ایک حافظِ قرآن اپنی مرضی سے کسی بھی 10 آدمیوں کو جنت میں لے کر جائے گا؟

جواب

حافظِ قرآن اور ان کے والدین کے لیے احادیث میں بےشمار فضائل وارد ہوئے ہیں، ان میں سے ایک روایت  حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے  یہ منقول ہے کہ   رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:

" جس شخص نے قرآن مجید پڑھا،  پھر اسے یاد کیا اور اس کے حلال کو حلال اور اس کے حرام کو حرام جانا تو اللہ تعالیٰ اسے ابتدا ہی میں جنت میں داخل فرمائے گا اور اس کے ان دس عزیزوں کے حق میں اس کی سفارش قبول فرمائے گا جن پر جہنم واجب ہوچکی ہوگی (یعنی وہ  فاسق اور مستحق عذاب ہوچکے ہوں گے)۔

(مسند احمد، ترمذی، ابن ماجہ، دارمی) 

مشكاة المصابيح (1 / 660):

"وَعَنْ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فَاسْتَظْهَرَهُ فَأَحَلَّ حَلَالَهُ وَحَرَّمَ حَرَامَهُ أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ وَشَفَّعَهُ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ كُلِّهِمْ قَدْ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيب وَحَفْص بن سُلَيْمَان الرَّاوِي لَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ يَضْعُفُ فِي الْحَدِيثِ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200752

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں