بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حادثاتی اموات پر حکومت کی جانب سے ملنی والی امداد کا حکم


سوال

حادثاتی موت پر حکومت کی طرف سے ملنے والا پیسہ لینا جائز ہے یا نہیں؟مثلاً سیلنڈر پھٹ گیا تو حکومت اس پر گھر والوں کو پیسہ دیتی ہے ، تو کیا گھر والوں کے لیے اس کا لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

حادثاتی موت کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے حکومت کی جانب سے ملنے والی امدادی رقم کا لینا جائز ہے، شرعاًاس میں کوئی قباحت نہیں ۔

الفتاوى الهندية - (43 / 323):

"قال الفقيه أبو الليث - رحمه الله تعالى - اختلف الناس في أخذ الجائزة من السلطان، قال بعضهم: يجوز ما لم يعلم أنه يعطيه من حرام، قال محمد - رحمه الله تعالى -: و به نأخذ ما لم نعرف شيئًا حرامًا بعينه ، وهو قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - وأصحابه ، كذا في الظهيرية ."

المحيط البرهاني للإمام برهان الدين ابن مازة - (5 / 230):

"وعن علي رضي الله عنه: أن السلطان يصيب من الحلال والحرام، فإذا أعطاك شيئاً فخذه، فإن ما يعطيك حلال لك."

-فتاوی رحیمیہ ، 10/234،ط:دارالاشاعت۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200941

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں