بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حدیث مبارک سے نا بالغ بچے کی نماز جنازہ کی دعا کا ثبوت


سوال

"اَللّٰهمَّ اجْعَلْه لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْه لَنَا اَجْراً وَّ ذُخْرا وَّ اجْعَلْه لَنَاشَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا" احادیث مبارکہ سے اس دعا کا ثبوت درکار ہے ۔ 

جواب

حدیث مبارک سے ثابت ہے کہ بچے کی نماز جنازہ میں ان کے والدین کے لیے مغفرت ورحمت كی دعا مانگی جائے۔

سنن أبي داود، أول كتاب الجنائز، باب المشي أمام الجنازة، الرقم:3180، 5: 90، دار الرسالة العالمية، ط: الأولى: 1430ھ

اور اسی طرح كئی صحیح ا حادیث مبارکہ سے ثابت ہے کہ  نابالغ بچے کل قیامت کے دن رب تعالی کے حضور اپنے والدین کے لیے  شفاعت کریں گے۔

اس لیے بچوں کی نمازِ جنازہ میں والدین اور نماز جنازہ میں شریک لوگوں کے لیے رحمت ومغفرت ، اوران کے حق ميں   بچوں کی شفاعت کی دعا مانگنا مسنون ہو گیا،اور  ان روایات کی روشنی میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، تابعین، اور ائمہ متبوعین رحمہم اللہ تعالی سے بچوں کی نماز جنازہ کی دعا  کے مختلف الفاظ منقول ہیں، چناں چہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی کے متعلق روایت میں آتا ہے :

"أنه كان يصلي على المنفوس الذي لم يعمل خطيئة قط، ويقول: اللهم اجعله لنا فرطا وسلفا وأجرا."

کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ اس میت کی  جس نے کبھی کوئی گناہ نہ کیا ہونماز جنازہ پڑھتے، اور یہ دعا مانگتے:

"اللهم اجعله لنا فرطا وسلفا وأجرا."

السنن الكبرى للبيهقي، كتاب الجنائز، باب: السقط يغسل ويكفن ويصلى عليه إن استهل، أو عرفت له حياة، الرقم: 6876، 7: 302، (ت: عبد الله بن عبد المحسن التركي)، مركز هجر للبحوث والدراسات العربية والإسلامية، ط: الأولى: 1432ه

حضرت حسن بصری رحمہ اللہ تعالی سے منقول ہے کہ وہ بچوں کی نمازِ جنازہ میں یوں دعا کیا کرتے تھے:

اللهم اجعله لنا فرطا، وذخرا، وأجرا.

(مصنف ابن أبي شيبة، كتاب الدعاء، باب :في السقط، والمولود وما يدعى لهما به، الرقم: 29838، 6: 105، (ت: كمال يوسف الحوت)، مكتبة الرشد، ط: الأولى: 1409ھ)

امام بخاری رحمہ اللہ تعالی (256ھ) "الجامع الصحییح "میں حضرت حسن بصری رحمہ اللہ تعالی سے تعلیقا( سند کے بغیر) یہ دعا نقل فرماتے ہیں:

"اللهم اجعله لنا فرطا وسلفا وأجرا"

الجامع الصحیح للبخاري، كتاب الجنائز، باب قراءة فاتحة الكتاب على الجنازة، 2: 89، دار طوق النجاة،ط: الأولى، 1422ه

المحيط البرهاني ميں حضرت امام اعظم ابو حنيفه رحمه الله تعالي  سے منقول هے:

وروي عن أبي حنيفة رحمه الله أن من صلى على صبي يقول: اللهم اجعله لنا فرطاً، اللهم اجعله لنا ذخراً، اللهم اجعله لنا شافعاً مشفعا.

اور حضرت امام اعظم ابو حنیفہ  رحمہ اللہ تعالی سے مروی ہے جو شخص بچه کی نمازِ جنازہ پڑھے، وہ يوں کہے:

اللهم اجعله لنا فرطاً، اللهم اجعله لنا ذخراً، اللهم اجعله لنا شافعاً مشفعا.

(المحيط البرهاني في الفقه النعماني لمحمود البخاري الحنفي،کتاب الصلاۃ، الفصل الثاني والثلاثون في الجنائز، 2: 179، دار الكتب العلمية، بيروت ، ط: الأولى، 1424ھ)

ابو بکر زبیدی الحنفی (800ھ)"الجوهرة النيرة" میں یہ الفاظ نقل فرماتے ہیں:

"اللهم اجعله لنا فرطا واجعله لنا ذخرا وأجرا واجعله لنا شافعا مشفعا"

(الجوهرة النيرة للزبيدي الحنفي، باب الجنائز، 1: 107، المطبعة الخيرية، ط: الأولى، 1322ه) 

شیخ ابراہیم الحلبی الحنفی ( 956ھ)نے "غنیۃ المتملي"میں یہ الفاظ نقل فرمائے ہیں:

"اللهم اجعله لنا فرطا، اللهم اجعله لناأجرا وذخرا ، اللهم اجعله لنا شافعا ومشفعا"

(غنية المتملي في شرح منية المصلي للحلبي، فصل في الجنائز، ص: 586، دار سعادت)

دیگر ائمہ کرام اور فقہائے عظام سے بھی اسی سے ملتے جلتے الفاظ منقول ہیں، اور یہ سب الفاظ معنوی طور پر  احادیث مبارکہ سے ثابت شدہ ہیں، اگرچہ الفاظ صراحت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں مل سکے۔

ملاحظہ:

 یاد رہے کہ نمازِ جنازہ کی ادعیہ میں سے کوئی دعا احادیث مبارکہ میں متعین نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے مختلف اوقات میں مختلف دعائیں پڑھی ہیں، اس لیے کوئی بھی منقول دعا پڑھی جا سکتی ہے۔

ملاحظہ کیجیے:

المغنی لابن قدامة، كتاب الجنائز، کیفیۃ صلاۃ الجنائز، 5: 250، مكتبة القاهرة،1388ھ

(غنية المتملي في شرح منية المصلي للحلبي، فصل في الجنائز، ص: 585، دار سعادت) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101853

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں