بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حدیث موضوع کو حدیث کیوں کہا جاتا ہے ؟


سوال

حدیث موضوع جب حدیث ہی نہیں تو اسے عام طور پر حدیث کیوں کہاجاتا ہے؟

جواب

روایت کو گھڑنے والا چونکہ اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرتا ہے ، اور اسے حدیث ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس بنا پر اس کی من گھڑت روایت سے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ من گھڑت حدیث ہے ، یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ ہے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نہیں، بلکہ ایک من گھڑت بات ہے۔

 فتح المغيث للسخاوي (المتوفى: 902هـ)  ميں ہے: 

"ثم إن وراء هذا النزاع في إدراج الموضوع في أنواع الحديث: لكونه ليس بحديث، ولكن قد أجيب بإرادة القدر المشترك وهو ما يحدّث به، أو بالنظر لما في زعم واضعه."

(فتح المغیث، الموضوع، (1/ 310 و311)، ط/ مكتبة السنة - مصر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144307101112

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں