بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حدیث: جو لوگ نرم نرم بستروں پر اللہ کا ذکر کرتے ہیں اللہ اُن کے درجات جنت میں بلند کر دیتا ہے کا کیا مطلب ہے؟


سوال

حدیث میں آتا ہے    لوگ نرم نرم بستروں پر اللہ کا ذکر کرتے ہیں اللہ اُن کے درجات جنت میں بلند کر دیتے ہیں اس حدیث کا مطلب بتائیں

جواب

نرم بستروں میں اللہ کا ذکر کرنے والوں کے بارے میں جو فضیلت وارد ہوئی ہے، اس کی وجہ محدثین نے یہ بیان فرمائی ہے کہ نرم بستر عموما لہو و لعب اور  غفلت کا باعث ہوتے ہیں، ایسی غفلت کے لمحات میں اللہ کو یاد رکھنا، ذکر اللہ پر  مداومت کی علامت ہے، جس پر اللہ رب العزت کی جانب سے بلند و بالا جنتوں کا وعدہ ہے۔

مسند أبي يعلى الموصلي"میں ہے:

"١٣٩١ - وعن أبي سعيد الخدرى، أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم -، قال: "ليذكرن الله قوم في الدنيا على الفرش الممهدة يدخلهم الجنان العلى".

( من مسند أبى سعيد الخدرى رضي الله عنه، ٢ / ٥٣٨، ط: دار الحديث - القاهرة)

فيض القدير شرح الجامع الصغير للمناوي"میں ہے:

" ٧٥٦٠ - (ليذكرن الله عز وجل قوم في الدنيا على الفرش الممهدة يدخلهم الدرجات العلى) لما نالوه بسبب مداومتهم للذكر وموتهم وألسنتهم رطبة به".

( حرف اللام، ٥ / ٣٥٣، ط: المكتبة التجارية الكبرى - مصر)

التنوير شرح الجَامع الصغير للصنعاني" میں ہے:

" (ليذكرن الله عز وجل قوم في الدنيا على الفرش الممهدة) في الليل أو النهار أو فيهما يدخلهم (الدرجات العلى) أي بسبب ذكرهم له تعالى ومداومته لأنهم لا يذكرونه على الفرش الممهدة ألا وقد ذكروه على غيرها لأنها مظنة اللهو والغفلة".

( حرف اللام، ٩ / ٢١٨، ط: مكتبة دار السلام، الرياض)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100829

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں