بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ہبہ تام ہونے کے لیے قبضہ ضروری ہے


سوال

ہماری نانی کی دو شادیاں تھیں، پہلے شوہر سے ہماری والدہ اکلوتی اولاد ہیں ،جب کہ دوسرے شوہر سے دو بہنیں اور دو بھائی تھے ،جن میں سے دو بہنیں حیات ہیں،  دوسرے شوہر سے بھی ہماری نانی کی شادی ختم ہو گئی، ہماری نانی کے پہلے شوہر یعنی ہمارے نانا کا انتقال ان کے والد کی زندگی ہی میں ہو گیا تھا اور ہماری والدہ کو ان کے دادا کی وراثت میں سے کوئی حصہ نہیں دیا گیا۔  ہماری نانی نے اپنا ایک گھر  جو  ان کے ننھیال کی طرف سے ملا تھا، 1978 میں ہماری والدہ کو ہبہ کر دیا اور اس سلسلے میں باقاعدہ اسٹامپ لکھا گیا، نانی کی زندگی میں ہماری والدہ ان کی بے حد خدمت گزار رہیں ، گزشتہ برس نانی کے انتقال کے بعد اس گھر کو  وراثت میں شامل کرنے کا تقاضا کیا گیا، جو اب تک حل طلب ہے، ہماری نانی کے دوسرے شوہر کے انتقال کے بعد ان کی وارثت ان کے دیگر بچوں میں شرعی احکام کے مطابق تقسیم کی جا چکی ہے، گزارش ہے کہ اس ضمن میں  ہماری راہ نمائی فرمائی جائے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی والدہ  کو سائل نانی کی طرف سے جو مکان ہبہ/ گفٹ کیا گیا ہے اگر اسٹامپ پیپر کے ساتھ تمام مالکانہ حقوق اور قبضہ تصرف کے ساتھ مالک بنا کر دے دیا تھا تو ایسی صورت میں یہ مکان سائل کی والدہ کی ملکیت شمار ہو گا، سائل کی نانی کا ترکہ شمار نہ ہو گا۔

اور اگر  صرف  ہبہ سے متعلق اسٹامپ پیپر  لکھا گیا تھا تمام مالکانہ حقوق  اور قبضہ وتصرف کے ساتھ مالک بنا کر نہیں دیا گیا تھا اور نانی مرحومہ انتقال تک اسی مکان میں رہائش پذیر تھیں ، تو ایسی صورت میں یہ ہبہ تام نہ ہونے کی وجہ سے بدستور سائل کی نانی کی ملکیت شمار ہو گا، اورمرحومہ کے تمام ورثاء میں ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہو گا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

ولا يتم حكم الهبة إلا مقبوضة ويستوي فيه الأجنبي والولد إذا كان بالغا، هكذا في المحيط. 

(کتاب الھبۃ، الباب الثاني فيما يجوز من الهبة وما لا يجوز، ج: 4، صفحہ: 377، ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں