اگر کسی کو رمضان کے قضا روزہ میں زوال سے پہلے حیض آجائے اوراس کی وجہ سے روزہ ختم ہو جائے، تو کیا باقی دن کھا پی سکتی ہے؟ یا امساک (تشبہ بالصائمین) کرے؟
جو خاتون رمضان کے روزوں کی قضا کررہی ہو اور اسے روزہ رکھنے کے بعد حیض آجائے تو اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا، اور اس کے لیے بقیہ وقت میں کھاناپینا جائز ہوگا اور امساک لازم نہیں ۔
طحطاوی علی المراقی الفلاح میں ہے:
"وأما في حالة تحقق الحیض و النفاس فیحرم الإمساك؛ لأن الصوم منهما حرام، و التشبه بالحرام حرام".
(حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح لأحمد بن محمد بن إسماعيل الطحطاوي الحنفي (ت ١٢٣١ هـ)، كتاب الصوم ،فصل يجب الإمساك، ص : 678، ط: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان )
فتاوی عالمگیری میں ہے :
"وإذا حاضت المرأة أو نفست أفطرت، کذا في الهدایة".
(الفتاوی الهندیة، ج:1، ص:228، ط: دارالکتب العلمیة بیروت لبنان)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144410101526
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن