بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گائنی کومیسٹیا کی سر جری کروانا


سوال

پلاسٹک سرجری، گائنی کومیسٹیا کی سر جری حلال  ہے یا  حرام ؟

جواب

عام  پلاسٹک  سرجری  کا حکم  یہ  ہے  کہ  اگر پلاسٹک سرجری یا  کاسمیٹک سر جری کا  مقصد  خوب صورتی  اور حسن میں اضافہ ہو تو اس کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ اور اگر مقصد ازالۂ عیب اور علاج ہو تو شرعی حدود میں رہتے ہوئے اس کی اجازت ہے۔

گائنی کومیسٹیا (Gynaecomastia):

یعنی مرد کے  سینے میں  ایسی سوجن یا اُبھار آ جائے جو عیب شمار ہو۔

ازالہ عیب کے لیے  چوں کہ پلاسٹک سرجری کروانا جائز ہے اور مردوں میں سینے کا  ابھار   ایک عیب  ہے؛ اس لیے اس عیب کو زائل کروانے کے لیے سرجری کروائی جا سکتی ہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200929

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں