بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گورنمنٹ کے اشیاء سے اجازت کے بغیراستعمال کرنا


سوال

پرائیویٹ حج کرنے والے  گورنمنٹ حج والوں کی اشیاء اور سفر کیلئے بس جو گورنمنٹ کے طرف سے گورنمنٹ حج والو کیلئے خاص ہے استعمال کر سکتی ہیں کہ نہیں؟

جواب

اگر گورنمنٹ   کی طرف سے دی گئی اشیاءاور سفر کے لیے بس  صرف گورنمنٹ کے پیکج کے تحت گونمنٹ کی جانب سے حج کرنے والوں کے لیے خاص ہو تو پرائیویٹ حج کرنے  والوں کے لیے گورنمنٹ کی اجازت  کے بغیر ان کا  استعمال کرنا جائز نہیں ہوگا، لیکن اگر گورنمنٹ کی طرف سے ان اشیاء اور بس سروس کا   استعمال  گورنمنٹ حج والوں کے لیے مخصوص  نہ ہو، بلکہ ہرحج کرنے  والے کے لیے اجازت ہو  تو پھرپرائیویٹ حج کرنے والے کے  لیے بھی استعمال کرنا جائز ہے۔

مشكاة المصابيح ميں هے:

"و عن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ألا لاتظلموا ألا لايحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى."

(كتاب البيوع، باب الغصب والعارية،ج:2،ص:889،ط:المكتب السلامي)

ترجمہ : "اور حضرت  ابو حرہ رقاشی رضی اللہ عنہ اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا" خبردار!کسی پر ظلم نہ کرنا، جان لو! کسی بھی دوسرے شخص کا مال اس کی  مرضی وخوشی کے بغیر حلال نہیں"۔

مجلۃ الاحکام العدلیۃ میں ہے:

"(المادة 96) : لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه."

(‌‌المقالة الثانية في بيان القواعد الكلية الفقهية،ص27،ط؛دار الجیل)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں