میری شادی 2000 میں ہوئی، شروع سے ہی زکوۃ کے بارے میں ہمارے ہاں بہت اہتمام ہے، حتی کے جو زیورات 21 کیرٹ کے تھے، ان کی زکاۃ بھی 24 کیرٹ کے حساب سے دے کر اور بھی چند ہزار احتیاطاً اوپر دی جاتی ہے ، مگر اس سال جب میں نے اس خیال سے دوبارہ سب رسیدیں نکالیں کہ اب سب بیٹے کے حوالے ہونا چاہیے، تو پتا چلا کے جو میرے حساب کی ڈائیری ہے اس میں میں نے شروع ہی سے 64گرام کم گناہے، اب 21 سال کی زکات کے ریٹ جویلر سے معلوم کیے ہیں ۔ برائے کرم رہنمائ فرمائیں کہ اتنی احتیاط کے بعد بھی اگر کسی سال کے ریٹ نہ ملیں تو کیا کیا جائے؟
واضح رہے کہ اگر گزشتہ سالوں کی سونے کی زکوۃ کی ادائیگی میں کچھ کمی احتیاط کے باوجود رہ گئی ہے ،تو جتنا سونا کم دیا ہے ،اتنی مقدار کے سونے کی زکوۃ آج کے موجودہ ریٹ کے حساب سے نکالی جائے گی ۔
لہذا صورت مسئولہ میں 21 سال سے جو زکوۃ کی ادائیگی میں 64 گرام کم ادائیگی کی ہے ،تو اب 64 گرام کے سونے کو آج کے موجودہ ریٹ کے حساب سے بطور زکوۃ اداکریں گے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وإنما له ولاية النقل إلى القيمة يوم الأداء فيعتبر قيمتها يوم الأداء، والصحيح أن هذا مذهب جميع أصحابنا."
(كتاب الزكوة،فصل صفة الواجب في أموال التجارة، ج:2، ص:22، ط: دار الكتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410100040
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن