مجھے یہ معلوم کرنا تھا کہ یہ جوآج کل مختلف قسم کے گٹکے وغیرہ کھانے کا رواج ہےاس کا کیا حکم ہے ؟اوراس کو چھوڑنے کا کوئی ورد یا کوئی اورحل بتادیجئے۔
مذکورہ اشیاء میں ایسا نشہ نہیں ہوتا ہے جس کی وجہ سے عقل مغلوب ہو جائے اس لیے اسے نشہ آور تو نہیں کہا جا سکتا البتہ اس قسم کی اشیاء چونکہ صحت کے لیے مضر ہیں اس لیے طبی نقطہ نگاہ سے ان پرہیز کیا جائے ،جیساکہ فتاویٰ شامی میں ہے : ص:46،ج:6،ط:ایچ ایم سعیدکراچی۔ ص:208،ج:3،ط:ایچ ایم سعید کراچی فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200329
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن