بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 ذو القعدة 1445ھ 13 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غسل جنابت کے بعد پہلے پہنے ہوئے کپڑوں کو دوبارہ پہن سکتے ہیں؟


سوال

میں نے ہم بستری کے بعد کپڑے پہن لیا،پر غسل نہیں کیااور پھر بعد میں غسل کیا اور پھر وہی کپڑے دوبارہ پہن لیا، کیا وہ کپڑاجو پہلے پہنا تھا ناپاک ہوا؟ کیا مجھےکپڑے بھی تبدیل کرنا لازم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ہم بستری کےبعد اگر پہنے ہوئے کپڑے پر کوئی نجاست نہ لگی ہو تو غسل کے بعدسائل انہی کپڑوں کو دوبارہ پہن سکتاہے۔

مرعاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"(إن المؤمن لا ينجس) بفتح الجيم وضمها من سمع وكرم أي: لا يتنجس نجاسة تمنع مصاحبته، وملامسته، وإصابة العرق منه بمجرد الحدث، سواء كان أصغر أو أكبر ما لم يتعلق بجسده شيء من النجاسة الحقيقية."

(كتاب الطهارة،باب مخالطة الجنب وما يباح له، الفصل الأول، ج:٢، ص:١٤٧، ط:إدارة البحوث العلمية والدعوة والإفتاء بنارس الهند)

لمعات التنقيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"وعن عائشة قالت: كان رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يغتسل من الجنابة ثم يستدفئ بي ‌قبل ‌أن ‌أغتسل.أي: يضع أعضاءه الشريفة بعد الغسل على أعضائي من غير حائل، ويجعلني مكان الثوب الذي يستدفع به، ليجد السخونة من بدنها، ففيه أن بشرة الجنب طاهرة، كذا ذكروا."

(كتاب الطهارة، باب مخالطة الجنب وما يباح له، الفصل الثاني، ج:٢، ص:١٨٦، ط:دار النوادر دمشق)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144412101122

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں