صبح 7بجے غسل سے فارغ ہوا اور دوپہر کو یاد آیا کہ ایک جگہ خشک رہ گیا ہے ، چونکہ وقت زیادہ گزر گیا تو اب صرف وہ جگہ دھوئیں یا دوبارہ غسل کرے؟
صورت مسئولہ میں صرف خشک جگہ کا دھونا کافی ہوجائے گا، دوبارہ مکمل غسل کا اعادہ ضروری نہیں ہے۔نیز اگر غسل کا اعادہ کیا جاتا ہے تو غسل سنت کے مطابق ہوجائے گا اس لیے اعادہ بہتر ہے۔
فتای شامی میں ہے:
"(والولاء) بكسر الواو: غسل المتأخر أو مسحه قبل جفاف الأول بلا عذر.»حتى لو فني ماؤه فمضى لطلبه لا بأس به، ومثله الغسل والتيمم.
(قوله: ومثله الغسل والتيمم) أي إذا فرق بين أفعالهما لعذر لا بأس به كما في السراج، ومفاده اعتبار سنية الموالاة فيهما."
(کتاب الطہارۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۱۲۲،ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506100170
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن