میرے پاس 10 تولہ سونا ہے میری شادی کو 3 سال ہوگئے، میں نے کبھی زکات نہیں دی،ابھی میں نے زکات دینی ہے، تو اب جو ریٹ ہے اس کے حساب سے 3 سال کی زکات دینا ہوگی یا پچھلے سال جو ریٹ تھا اس کے حساب سے زکوۃ ادا کرنا ہوگا ؟
اگرکسی شخص نے گزشتہ سالوں کی زکاۃ ادا نہیں کی تو جس دن زکاۃ ادا کی جائےاس دن کی جو قیمت ہے اس قیمت کا اعتبار ہو گا، یعنی گزشتہ سالوں کی زکات موجودہ ریٹ کے حساب سے ادا کی جائے گی۔
لہذا سونے کی زکاۃ ادا کرتے وقت سونے کی موجودہ قیمت کا اعتبار ہوگا، اور گزشتہ ہر سال کے بدلے اس کا ڈھائی فیصد ادا کیا جائے گا، اور اس مقدار کو اگلے سال کی زکاۃ نکالتے وقت منہا کیا جائے گا، اسی طرح آگے بھی کیا جائے گا، مثلاً سونے کی موجودہ مالیت کسی کے پاس 200000 روپے ہے ، اور ایک گزشتہ سال کی زکات 5000 روپے دی تو اگلے سال کی زکاۃ نکالتے وقت اس رقم کو منہا کرکے بقیہ ماندہ رقم کا چالیسواں حصہ زکاۃ میں ادا کیا جائے گا، اور اس سے اگلے سال بھی ایسا ہی کیا جائے گا، یعنی: تیسرے سال کی زکات میں بھی دوسرے سال کی زکات میں دی گئی رقم منہا کی جائے گی۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:
"وإنما له ولاية النقل إلى القيمة يوم الأداء فيعتبر قيمتها يوم الأداء، والصحيح أن هذا مذهب جميع أصحابنا".
(كتاب الزكاة،فصل صفة الواجب في أموال التجارة، ج: 2، ص: 22، ط: دار الكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408102067
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن