جب غسل کرنا مقصود ہو تو غسل کرنے کے بعد وضو بھی اس میں شامل ہو جاتا ہے، یعنی دوبارہ وضو نہیں کرنا پڑتا، غسل کی حاجت نہ ہو اور غسل کی طرح نہا یا جائے، تو کیا وضو دوبارہ کرنا پڑے گا یا وضو غسل کے ساتھ ہو گیا؟
صورتِ مسئولہ میں غسل کے دوران اگر اعضاء وضو پر اچھی طرح پانی بہادیا جائے ، تو وضو ہوجائے گا، اگرچہ غسلِ جنابت نہ ہو، تاہم اگر غسل کے دوران یا غسل کے بعد حدث لاحق ہوجائے تو دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا۔
فتاوی شامی میں ہے:
"أما لو توضأ بعد الغسل ...
و في الرد : "قال العلامة نوح آفندي: بل ورد ما يدل علی كراهته، أخرج الطبراني في الأوسط عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: قال رسو الله صلي الله عليه وسلم: من توضأ بعد الغسل فليس منا اهـ تأمل، و الظاهر أن عدم استحبابه لو بقي متوضئاً إلى فراغ الغسل، فلو أحدث قبله ينبغي إعادته، و لم أره، فتأمل".
(كتاب الطهارة ، ج:1، ص:158، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411101760
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن