بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گناہ کے بعد ندامت کیسے پیدا کرے؟


سوال

 اگر کسی سے گناہ ہو جائے اور چاہتے ہوئے بھی ندامت پیدا نہ ہورہی  ہو تو  وہ کس طرح ندامت والی کیفیت پیدا کرے؟

جواب

ندامت کا مطلب  ہے دکھ یا افسوس۔ اگر کوئی شخص گناہ ہو جانے کے بعد  دکھ اور افسوس میں پڑ جائے کہ اس سے یہ گناہ سر زد ہو گیا ہے یہی ندامت ہے۔ گناہ ہوجائے تو روزِ  آخرت کا تصور کرے کہ ان گناہوں کا کیسے جواب دے سکے گا۔  نیز اس ندامت کے پیدا نہ ہونے پر بھی استغفار کرے، اپنے آپ کو قصور وار سمجھتا رہے ان شاء اللہ، اللہ  تعالی ضرور معاف فرمائیں گے۔ اگر یہ کیفیت نہیں پیدا ہورہی ہو تو  بھی گناہ فوراً چھوڑدے اور  ظاہری طور پر استغفار اور توبہ کے الفاظ کہے اور آئندہ نہ کرنے کا پختہ عزم کرلے،  اور اگر کسی کی حق تلفی کی ہے تو اس کی ادائیگی کی فکر و سعی شروع کردے، یہی توبہ کی حقیقت ہے۔

لسان العرب (1/79) : "الندم" کا معنی :افسوس یا سخت دکھ  ہے۔ فقط واللہ اعلم   


فتوی نمبر : 144107201112

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں