بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گلک میں پیسے جمع کرکے گھروالوں کا بڑا جانور لانا


سوال

کیا گھر والوں کا ایک گلک میں مشترک پیسے جمع کر کے قربانی کے لیے بڑا جانور لانا کیسا ہے؟

جواب

گھر کے ہر اس فرد پرجس پر قربانی لازم ہے،قربانی کےاپنے حصہ/حصص کی رقم ادا کرنا لازم ہے،باقی اگر  رقم اکھٹی کرنےکے لیےگھروالے رضاکارانہ طور پر مل کر ایک گلک میں رقم جمع کرتے ہیں تاکہ  بعد میں یک مشت پیسے نکالنے میں دشواری نہ ہو، سب کی آمدنی حلال ہے اور سب شرکاء اللہ کے لیے قربانی کرنے کی نیت رکھتے ہیں تو شرعااس طرح پیسے جمع کرکے بڑا جانور لانے میں  کوئی حرج نہیں ہے تاہم اس سے پہلے ہر ایک حصہ دار کی رقم کا متعین ہوجانا ضروری ہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

" وإن كان كل واحد منهم صبياً أو كان شريك السبع من يريد اللحم أو كان نصرانياً ونحو ذلك لايجوز للآخرين أيضاً، كذا في السراجية. ولو كان أحد الشركاء ذمياً كتابياً أو غير كتابي وهو يريد اللحم أو يريد القربة في دينه لم يجزئهم عندنا؛ لأن الكافر لايتحقق منه القربة، فكانت نيته ملحقةً بالعدم، فكأنه يريد اللحم، والمسلم لو أراد اللحم لايجوز عندنا."

(کتاب الاضحیۃ،الباب الثامن فيما يتعلق بالشركة في الضحايا،ج5،ص304،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100516

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں