بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گفتگو کے دوران اجنبی کو بھائی کہنا


سوال

کیا عورتیں کسی نامحرم کو بھائی کہہ کر بات کرسکتی ہیں؟ کچھ عورتیں نامحرم کو یا بہن کے شوہر کو بھائی جان کہہ کر بلاتی ہیں۔ کیا یہ درست طریقہ سے ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں شہوانی جذبات کے بغیر حسبِ ضرورت اجنبی مرد سے گفتگو کی شرعًا اجازت ہے، البتہ عورت کو بوقتِ ضرورت غیر محرم سے بات کرتے ہوئے آواز میں لچک یا نرمی کے ساتھ گفتگو سے منع کیا گیا ہے، لہٰذا لچک اور نرمی پیدا کیے بغیر بقدرِ ضرورت گفتگو میں اسے ’’بھائی صاحب‘‘، یا ان جیسے الفاظ سے مخاطب کرنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں، البتہ کسی کو بھائی کہنے کی وجہ سے حقیقی بہن بھائی کا رشتہ قائم نہیں ہوتا، لہذا ایسے افراد سے ہنسی مذاق یا ضرورت سے زائد گفتگو کرنے کی شرعًا اجازت نہیں ہوگی۔

نیز جہاں ایسے الفاظ استعمال کرنے سے سننے والے مرد کے فتنے میں پڑنے کا اندیشہ ہو، وہاں ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہییں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200817

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں