کیاعورت محرم کے بغیر گروپ میں عمرہ و حج ادا کرسکتی ہے ،کسی ایسے گروپ میں جس میں اس کی بہن اور بہنوئی بھی ہوں؟
خاتون کے لیے حج یا عمرہ کے سفر میں محرم کا ساتھ شرعًا ضروری ہوتا ہے، محرم کے بغیر سفر حج کے حوالے سے احادیث میں صراحت کے سے ممانعت وارد ہوئی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں جب تک مذکورہ خاتون کے ساتھ محرم موجود نہ ہو اس وقت تک کسی گروپ میں شامل ہو کر عمرہ یا حج کے جانا شرعًا ممنوع ہوگا، اور جانے کی صورت میں وہ گناہ گار ہوگی، جس پر توبہ و استغفار لازم ہوگا۔
سنن الدارقطنى - مكنز - (6 / 227):
"عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى الْمَدِينَةِ فَقَالَ النَّبِي صلى الله عليه وسلم: « أَيْنَ نَزَلْتَ »؟ قَالَ: عَلَى فُلاَنَةٍ. قَالَ: « أَغْلَقَتْ عَلَيْكَ بَابَهَا لاَتَحُجَّنَّ امْرَأَةٌ إِلاَّ وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ»".
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
حج گروپ میں شامل ہوکر بغیر محرم کے حج پر جانا
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200707
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن