بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گرے چینل (Grey Channel) اور انڈر انوائسنگ (Under Invoicing) کا حکم


سوال

کیا گرے چینل کے ذریعہ بر آمد (Export) کرنے کی اجازت ہے؟

گاہک انڈر انوائسنگ (Under Invoicing) کا کہتے ہیں، اگر ہم منع کردیں تو وہ ہم سے نہیں لیں گے۔ ہم اپنی پوری آمدن مقامی طور پر ظاہر کرتے ہیں اور اس حساب سے ٹیکس دیتے ہیں۔

جواب

گرے چینل سے بر آمدات (Exports) کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اصل کمپنی کی اصل چیز کو کسی وجہ سے غیر قانونی ذرائع سے بھیجنا اور انڈر انوائسنگ (Under Invoicing) کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کی اصل قیمت سے کم قیمت کاغذات میں ظاہر کرنا؛ تاکہ ٹیکس وغیرہ کم دینا پڑے۔

جھوٹ بولے بغیر اور دھوکا دیے بغیر اگر جائز اشیاء کو فروخت کرتے ہوئے گرے چینل استعمال کیا جائے یا انڈر انوائسنگ کی جائے تو اس کی آمدن حلال ہوگی۔ تاہم قانونی خلاف ورزی کی وجہ سے ایسا کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ اور جہاں جھوٹ یا دھوکا لازم آئے وہاں ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں