بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گورنمنٹ کی طرف سے دی گئی پینسل کے ذاتی استعمال کا حکم


سوال

ہمارے سکول کے سلسلے میں ناظرہ قرآن کی ٹریننگ ہوئی ہے۔ اس میں سٹیشنری کا کچھ سامان جن میں ایک عدد کاپی اور پینسل دی ہے۔ اب ٹریننگ کے بعد اس کا کیا کیا جائے کیونکہ یہ مال حکومت کا ہے؟اگر اس پینسل کا یا کاپی کا کچھ ذاتی استعمال ہوا ہے تو اس کا کیا کفارہ ہو گا؟

جواب

صورت مسئولہ میں حکومت کے متعلقہ نمائندہ کو پیسنل اور کاپی کی اطلاع کرکے واپس کردی جائے۔ اگر نمائندہ یہ بتائے کہ یہ کاپی پینسل حکومت کی طرف سے اسکول کے لیے ہے تو پھر اسکول کے دیگر امور میں استعمال کرلی جائے۔ نیز سکول کا کوئی ملازم یا استاذ اپنے ذاتی استعمال میں اس کو نہ لائے، ذاتی استعمال جائز نہیں ہوگا۔اور   اگر حکومتی نمائندہ یہ بتائے کہ پنسل شرکاء کو ہدیۃ دی گئی تھی تو پھر یہ شرکاء کی ذاتی ملکیت ہوگی اور وہ اس کو ذاتی  استعمال میں لاسکتےہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"متولي ‌المسجد ليس له أن يحمل سراج المسجد إلى بيته وله أن يحمله من البيت إلى المسجد، كذا في فتاوى قاضي خان."

(کتاب الوقف، باب حادی عشر، فصل ثانی ج نمبر ۲ ص نمبر ۴۶۲، دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں